آپ نے بہت سے جانوروں کے قصے اور معلومات سنی ہوں گی لیکن آج آپ کو ایک عجیب جانور کا حال سناتے ہیں۔ اس سے پہلے آپ کو اس کے بارے میں کچھ معلوما...
آپ نے بہت سے جانوروں کے قصے اور معلومات سنی ہوں گی لیکن آج آپ کو ایک عجیب جانور کا حال سناتے ہیں۔ اس سے پہلے آپ کو اس کے بارے میں کچھ معلومات بھی ہوں تو بہتر ہے۔
تو سنئے! یہ ایک دبلا پتلا جانور ہے جو چوہوں، سانپوں اور مگر مچھوں کا دشمن ہے
مگرمچھ عموماً اپنا منہ کھولے رکھتے ہیں اور یہ اس کے منہ میں گھس کر اس کے پیٹ میں پہنچ جاتا ہے اور اس کی آنتیں کاٹ دیتا ہے، پھر باہر نکل آتا ہے۔
ہاں تو پھر آپ انتظار میں ہوں گے کہ آخر یہ ہے کون سا جانور۔ تو لیجئے یہ جانور نیولا ہے۔ یہ بہت ہوشیار جانور ہے۔
ایک دفعہ ایک نیولا چوہے کا شکار کرنے کے لئے اس کے پیچھے دوڑا۔ چوہا اپنی جان بچانے کے لیے ایک درخت پر چڑھ گیا۔ مگر نیولے نے اسکا پیچھا نہ چھوڑا اور اس کو پکڑنے کے لئے وہ بھی درخت پر چڑھ گیا۔ یہاں تک کہ چوہا درخت کی چوٹی پر چڑھ گیا۔
مزید پڑھیں: اچھا لڑکا
جب اس کو بھاگنے کا کوئی راستہ نہ ملا تو وہ ایک شاخ کا پتہ منہ میں دبا کر لٹک گیا۔ نیولے نے جب چوہے کی یہ چالاکی دیکھی تو اس نے اپنی مادہ کو آواز دی۔
مادہ اس کی آواز سن کر درخت کے نیچے آئی تو نیوے نے اس شاخ کو جس پر چوہ لٹکا ہوا تھا، کاٹ دی۔ شاخ کے کاٹنے سے چوہا نیچے گرا، گرتے ہی مادہ نے اس کو شکار کرلیا۔
نیولا چور بھی ہوتا ہے۔ جب اس کو سونے چاندی کی کوئی چیز ملتی ہے تو اس کو اٹھا کر اپنے بل میں لے جاتا ہے۔ چوری کرنے کی عادت کے ساتھ ساتھ یہ ذہین بھی بہت ہوتا ہے۔
ایک دفعہ ایک شخص نے نیولے کا ایک بچہ پکڑا اور اس کو پنجرے میں بند کر کے ایک ایسی جگہ رکھ دیا جہاں سے اس کی ماں اس کو دیکھ سکے۔
اس ماں نے اپنے بچے کو پنجرے میں بند دیکھا تو بل میں گئی اور ایک دینار (سونے کے سکہ) لے آئی اور اس کو پنجرے کے پاس رکھ دیا. گویا یہ اس بچے کی رہائی کا فدیہ تھا اور اس کا انتظار کرنے لگی۔
مگر اس شخص نے پنجرہ نہیں کھولا۔ کچھ دیر انتظار کرکے نیولے کی ماں اپنے بل میں گئی اور ایک دوسرا دینار لاکر پہلے دینار کے برابر رکھ دیا اور پھر انتظار کرنے لگی۔
مگر جب اس کا بچہ رہا نہ ہوا تو پھر اپنے بل میں گئی اور ایک تیسرا دینار لاکر پہلے دو دینار کے برابر رکھ دیا۔ فرض اس طرح اس نے پانچ دینار لا کر جمع کر دیئے۔
مگر اس پر بھی اس کا بچہ رہا نہ ہوا تو پھر وہ اپنے بل میں گئی اور ایک خالی تھیلی لا کر ان پانچوں دیناروں کے پاس رکھ دی۔
کچھ دیر انتظار کرتی رہی پھر بھی شکاری نے پنجرہ نہیں کھولا تو دیناروں کی طرف لپکی۔
یہ دیکھ کر شکاری نے تیزی سے جا کر ان پر قبضہ کرلیا اور پنجرہ کھول کر اس کے بچے کو رہا کر دیا۔
تبصرے